سوشل میڈیا کی دنیا میں ہر روز کوئی نہ کوئی نیا چہرہ منظر عام پر آتا ہے، مگر چند شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کا ایک لمحہ انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیتا ہے۔ ٹک ٹاک کی معروف اسٹار عائشہ اظہر بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔ ’’میرا دل یہ پکارے‘‘ کے گانے پر ان کا رقص نہ صرف پاکستان بلکہ بیرونِ ملک بھی وائرل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے عائشہ کو ایک نئی شناخت مل گئی۔ لاکھوں سوشل میڈیا صارفین نے ان کا ویڈیو دیکھا، پسند کیا اور شیئر کیا جبکہ بھارت کی مشہور اداکارہ مادھوری ڈکشٹ سمیت کئی نامور فنکاروں نے بھی ان کے انداز کی نقل کی۔
حالیہ دنوں میں عائشہ اظہر نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شرکت کی، جہاں نہ صرف ان کی شہرت اور سوشل میڈیا کی زندگی پر بات ہوئی بلکہ انہوں نے اپنی تعلیمی زندگی سے جڑے دلچسپ اور حیران کن پہلو بھی ناظرین کے سامنے رکھے۔ عائشہ نے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے ایک چھوٹی سی، عام سی لڑکی رہی ہیں جنہیں نہ تو تعلیم میں کبھی غیر معمولی کارکردگی دکھانے کا شوق رہا اور نہ ہی وہ کلاس کی نمبر ون طالبہ رہیں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ میٹرک مکمل تو کر چکی ہیں، مگر اس سفر میں انہیں کافی مشکلات کا سامنا رہا۔ عائشہ نے کھل کر اعتراف کیا کہ پڑھائی ہمیشہ ان کے لیے ایک مشکل کام رہی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’میں اسکول میں اکثر مشکل سے پاس ہوتی تھی۔ میٹرک میں تو تین مرتبہ فیل ہوئی۔ اگر میری دوستیں زور زبردستی سے مجھے اسکول نہ لے جاتیں تو شاید میں اپنی تعلیم مکمل بھی نہ کر پاتی۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی تعلیمی کارکردگی کبھی بھی قابلِ فخر نہیں رہی، لیکن انہوں نے اس حقیقت کو قبول کر کے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر انسان کی صلاحیتیں مختلف ہوتی ہیں، اور انہوں نے محسوس کیا کہ ان کی اصل پہچان کتابوں سے زیادہ کیمرے کے سامنے ہے۔ اسی احساس نے انہیں ماڈلنگ اور سوشل میڈیا کی دنیا کی طرف مائل کیا۔
آج عائشہ اظہر ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز پر نہ صرف لاکھوں مداح رکھتی ہیں بلکہ مختلف برانڈز اور فیشن کی دنیا میں بھی قدم رکھ چکی ہیں۔ عائشہ کا ماننا ہے کہ زندگی میں کامیابی کا کوئی ایک فارمولا نہیں۔ کچھ لوگ تعلیم کی بنیاد پر آگے بڑھتے ہیں جبکہ کچھ اپنی عملی ہنر مندی اور منفرد خوبیوں سے کامیابی پاتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ انہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔
عائشہ نے گفتگو کے اختتام پر نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے اندر کی صلاحیت پہچانیں، خود کو کمتر نہ سمجھیں اور جس میدان میں بہتر ہوں اسی میں آگے بڑھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنی ناکامیوں سے گھبرا جاتیں تو آج وہ اس مقام پر نہ ہوتیں جہاں لاکھوں لوگ انہیں جانتے اور سراہتے ہیں۔

Comments
Post a Comment